منگل، 21 اپریل، 2015

مورٹین والو ! پاکستانیو کو بخش دو

mortein-oil-01بیوی کی خدمت کی خاطر کرشن نگر بازار جانا ہوا تو کیا دیکھتا ہوں کہ سارا بازار ہی بند ہے ۔۔پوچھنے پر پتہ چلا کہ بازار کے ایک ہردلعزیز حاجی انور خان کا تین سالہ بیٹا ارحم خان فوت ہوگیا ہے جس کی وجہ سے بازار کی بہت سی دوکانیں سوگ میں بند ہیں ۔
میں بڑا حیران ہوا کہ آخر ایسی کیا بات ہوئی کہ ایک بچے کی خاطر بازار کو بند کرنا پڑا ۔تحقیق کرنے پر پتہ چلا کہ بچے نے مورٹین آئل کی شیشی میں لگی سٹک کو چوس لیا تھا جس کی وجہ سے بچے کی طبعیت خراب ہو گئی ۔۔طبعیت خراب ہونے پر بچے کو میوہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں لے جایا گیا جہاں وہ بارہ گھنٹے موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد اپنے خالق حقیقی سے جا ملا۔

mortein-oil-03حیرت اور سوچنے کا مقام تو یہ ہے کہ مورٹین سے مچھر تو مرتا نہیں پھر یہ بندہ آخر کیسے مر گیا ۔ مورٹین کی پروڈکٹ کو اگر ہم دیکھیں تو اس کی جلیبی ( کوائل ) کو بند کمرے میں لگا کر سوئیں تو صبح آپ جاگتے نہیں ملیں گے ۔۔اسی طرح اگر آپ اس کا بغیر خوشبو کا سپرے لا کر کمروں میں چھڑکیں تو مچھر تو چھوڑو مکھیاں اور بھنبھنانا شروع کر دیتی ہیں ۔مورٹین آئل کی تو بات ہی نہ کریں اس کی تازہ مثال تو لوگوں نے ایک زندہ بچے کا اللہ کے ہاں پہنچنا دیکھ ہی لیا ہے۔

مورٹین والوں کو چاہئے کہ اپنی ہر پروڈکٹ پر نمایاں حروف میں ‘‘ خطرناک دوائی ‘‘ بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں ‘‘ آنکھوں اور منہہ کو بچا کر رکھیں ‘‘ جیسے الفاظ ضرور لکھیں ۔۔اگر وہ ایسا نہیں کر سکتے تو انہیں چاہئے کہ وہ پاکستانیو کی جاں بخشی کر کے جاپان میں اپنی پروڈکٹ متعارف کروائیں جہاں ہر دسویں بندے کو خودکشی کے لئے کسی اچھی دوا کی ضرورت پڑتی ہے۔

7 تبصرے:

  1. چھا گئے او پا جی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مورٹین تو پیسے اور جان کا ضیاع ہے۔ ویسے آپ بازار لینے کیا گئے تھے؟

    جواب دیںحذف کریں
  2. محترم ۔ ہمارے ہاں قوانین تو سب موجود ہیں لیکن عمل کا فقدان ہے ۔ قصور وار متعلقہ سرکاری محکمے تو ہیں ہی مگر ہم لوگ بھی کم نہیں ۔ ہمارے ہاں بڑی بڑی انگریزی نام والی دکانوں پر زائد المیعاد اشیاء خوردنی ملتی ہیں اور بہت سی اشاء پر معیاد لکھی نہیں ہوتی ۔ اس پر بڑے بڑے اور پڑھے لکھے لوگ بھی اعتراض نہیں کرتے ۔ اَن پڑھ کو کیا کہیں ۔ پندرہ سولہ سال قبل ہیرلز سے چکلیٹ لینے لگا تاریخ دیکھی تو معیاد ختم ہوئے ڈیڑھ سال ہو چکا تھا ۔ جی این سٹورز سے زیتون کا ڈبہ لیا تو معیاد ختم ہوئے سوا سال ہو چکا تھا ۔ اُس دن کے بعد ان دونوں سے میں نے کبھی سودا نہیں لیا

    جواب دیںحذف کریں
  3. معذرت ۔ لکھنا تھا ” ہیرلڈز سے چاکلیٹ“

    جواب دیںحذف کریں
  4. Dr. Muhammad Usman Sheikh21 اپریل، 2015 کو 11:41 PM

    The only issue here is that we don't implement any laws as far as coustomer's rights are concerned. It's a a total shame that the affected family has no idea where to go and what to do as far as registering the case against mortin company is concerned..... Poori dunya main yai saab cheezain hotti hain Laikin saab precautions or caution measures pahlay saay braayy gayy hottay hain unlike here and yes they do Care for humanity... We r Muslims and we don't

    جواب دیںحذف کریں
  5. تبصرے کا شکریہ فخر نوید برادر
    پاء جی بس یہ نہ پوچھو ۔۔۔ اگر دس دتا تے تسی مینوں اپنے توں وڈا رن مرید سمجھو گے

    جواب دیںحذف کریں
  6. تبصرے کا شکریہ محترم سر افتخار اجمل صاحب
    آپ کی بات بجا ہے ۔۔ بالکل ایسا میرے ساتھ بھی ہو چکا ہے ۔۔۔ یہ لوگ بعد میں سوری کرتے ہیں ۔۔۔اس کے علاوہ ان کے کیش کاؤنٹر والے بھی فراڈ میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں

    جواب دیںحذف کریں
  7. ڈاکٹر صاحب آپ کے تبصرے کا بے حد شکریہ
    آپ کی بات بجا ہے کہ ہم عوام کو پتہ ہی نہیں ہے کہ اگر ایسی صورتحال ہو تو ہمیں کیا قدم اٹھانا چاہئے ۔۔۔ویسے بھی قوانین ہوتے ہوئے بھی عمل درآمد نہیں ہوتا یا جان بوجھ کر کیا نہیں جاتا

    جواب دیںحذف کریں