
میں بڑا حیران ہوا کہ آخر ایسی کیا بات ہوئی کہ ایک بچے کی خاطر بازار کو بند کرنا پڑا ۔تحقیق کرنے پر پتہ چلا کہ بچے نے مورٹین آئل کی شیشی میں لگی سٹک کو چوس لیا تھا جس کی وجہ سے بچے کی طبعیت خراب ہو گئی ۔۔طبعیت خراب ہونے پر بچے کو میوہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں لے جایا گیا جہاں وہ بارہ گھنٹے موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد اپنے خالق حقیقی سے جا ملا۔

مورٹین والوں کو چاہئے کہ اپنی ہر پروڈکٹ پر نمایاں حروف میں ‘‘ خطرناک دوائی ‘‘ بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں ‘‘ آنکھوں اور منہہ کو بچا کر رکھیں ‘‘ جیسے الفاظ ضرور لکھیں ۔۔اگر وہ ایسا نہیں کر سکتے تو انہیں چاہئے کہ وہ پاکستانیو کی جاں بخشی کر کے جاپان میں اپنی پروڈکٹ متعارف کروائیں جہاں ہر دسویں بندے کو خودکشی کے لئے کسی اچھی دوا کی ضرورت پڑتی ہے۔
چھا گئے او پا جی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مورٹین تو پیسے اور جان کا ضیاع ہے۔ ویسے آپ بازار لینے کیا گئے تھے؟
جواب دیںحذف کریںمحترم ۔ ہمارے ہاں قوانین تو سب موجود ہیں لیکن عمل کا فقدان ہے ۔ قصور وار متعلقہ سرکاری محکمے تو ہیں ہی مگر ہم لوگ بھی کم نہیں ۔ ہمارے ہاں بڑی بڑی انگریزی نام والی دکانوں پر زائد المیعاد اشیاء خوردنی ملتی ہیں اور بہت سی اشاء پر معیاد لکھی نہیں ہوتی ۔ اس پر بڑے بڑے اور پڑھے لکھے لوگ بھی اعتراض نہیں کرتے ۔ اَن پڑھ کو کیا کہیں ۔ پندرہ سولہ سال قبل ہیرلز سے چکلیٹ لینے لگا تاریخ دیکھی تو معیاد ختم ہوئے ڈیڑھ سال ہو چکا تھا ۔ جی این سٹورز سے زیتون کا ڈبہ لیا تو معیاد ختم ہوئے سوا سال ہو چکا تھا ۔ اُس دن کے بعد ان دونوں سے میں نے کبھی سودا نہیں لیا
جواب دیںحذف کریںمعذرت ۔ لکھنا تھا ” ہیرلڈز سے چاکلیٹ“
جواب دیںحذف کریںThe only issue here is that we don't implement any laws as far as coustomer's rights are concerned. It's a a total shame that the affected family has no idea where to go and what to do as far as registering the case against mortin company is concerned..... Poori dunya main yai saab cheezain hotti hain Laikin saab precautions or caution measures pahlay saay braayy gayy hottay hain unlike here and yes they do Care for humanity... We r Muslims and we don't
جواب دیںحذف کریںتبصرے کا شکریہ فخر نوید برادر
جواب دیںحذف کریںپاء جی بس یہ نہ پوچھو ۔۔۔ اگر دس دتا تے تسی مینوں اپنے توں وڈا رن مرید سمجھو گے
تبصرے کا شکریہ محترم سر افتخار اجمل صاحب
جواب دیںحذف کریںآپ کی بات بجا ہے ۔۔ بالکل ایسا میرے ساتھ بھی ہو چکا ہے ۔۔۔ یہ لوگ بعد میں سوری کرتے ہیں ۔۔۔اس کے علاوہ ان کے کیش کاؤنٹر والے بھی فراڈ میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں
ڈاکٹر صاحب آپ کے تبصرے کا بے حد شکریہ
جواب دیںحذف کریںآپ کی بات بجا ہے کہ ہم عوام کو پتہ ہی نہیں ہے کہ اگر ایسی صورتحال ہو تو ہمیں کیا قدم اٹھانا چاہئے ۔۔۔ویسے بھی قوانین ہوتے ہوئے بھی عمل درآمد نہیں ہوتا یا جان بوجھ کر کیا نہیں جاتا