ماضی کے جھروکوں میں جانے کے لئے بس آنکھیں بند کرنے کی دیر ہوتی ہے تو آپ نے جہاں جانا ہوتا ہے وہاں پہنچ جاتے ہیں ۔صفدر گھمن صاحب نے ماضی کے جھروکوں سے اپنے پہلے روزے کا احوال لکھ کر ساتھ ہی دوسروں کو بھی تحریک دے دی ۔ کوثر بہن اور نعیم خاں نے بھی اپنی اپنی خوبصورت یادوں سے روداد پیش کی ۔اب جانے نعیم خاں صاحب کو ہمارے روزہ خور کے بارے میں کس نے بتایا کہ انہوں نے ہمیں بھی کہہ ڈالا ۔۔۔۔۔ شاید انہیں طاہر القادری کی طرح عالم رویا میں کسی نے بتایا ہوگا ۔۔۔۔
میں جب اپنے ماضی میں جھانکتا ہوں تو مجھے ایک ایک لمحے کی بات یاد آتی ہے ۔ میں پانچویں کلاس میں تھا جب میں نے پہلا روزہ رکھا ۔سخت گرمیوں کے دن تھے ۔ہر دس منٹ بعد میں پانی کی ٹونٹیوں پر جا کر کبھی سر میں پانی ڈالتا تھا اور کبھی منہہ میں پانی لے کر کلیاں کرتا جاتا تھا۔افطار تک وقت کیسے گزرا ۔۔۔ بس مت پوچھئے ۔۔۔۔ بس اس ایک روزے کے بعد مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ میں نے بہت عرصہ تک روزہ نہیں رکھا۔
1986 کو میری شادی ہوئی تب تک اور شادی کے بعد بھی میں نے کسی رمضان میں پندرہ یا سولہ روزوں سے زیادہ کبھی نہیں رکھے وہ بھی صرف ایک یا دو دفعہ ۔۔۔ ورنہ کبھی کسی رمضان میں دو رکھ لئے کسی میں تین ۔۔۔البتہ میں سحری بڑے اہتمام سے کرتا تھا یعنی پراٹھے وغیرہ کھا کر صبح پھر ناشتہ پھڑکا دینا۔۔۔جہاں تک نماز کی بات ہے تو جمعہ ضرور پڑھتا تھا مگر وہ بھی باقاعدہ نہیں ۔
1992 میری زندگی کا ایسا سال ہے جس میں اللہ کی رحمت سے میں بالکل تبدیل ہوگیا ۔۔۔ اسی سال میں نے الحمدللہ حج کی سعادت حاصل کی اور بعد ازاں آج تک الحمدللہ کبھی روزہ اور نماز نہیں چھوڑی ۔۔۔
میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ وہ مجھے توفیق دیتا ہے کہ میں روزہ رکھوں اور نماز پڑھوں ۔۔۔ میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ میرے گناہ معاف کردے اور مجھے بخش دے ۔ اور میں جب تک زندہ رہوں مجھے صحت و تندرستی کے ساتھ توفیق دے کہ میں اس کی عبادت کرتا رہوں ۔آمین
خوب
جواب دیںحذف کریںواہ ، یہ تو اچھا ٹاپک ہے !
جواب دیںحذف کریںچاکلیٹی ہیرو - حاجی صاحب۔ خوبصورت یادیں
جواب دیںحذف کریںآمین بہت خوب
جواب دیںحذف کریںمجھے تو جہاں تک یاد پے کبھی روزے نہیں چھوڑے سوائے دو یا تین
جواب دیںحذف کریںانسان کی زندگی میں ایک ٹرننگ پوائنٹ آتا ہے۔ اگر انسان اُس سے مثبت تاثر لے تو زندگی گل و گلزار ہوجاتی ہے۔ اللہ ہمیں بھی صراط مستقیم پر چلائے۔
جواب دیںحذف کریںسلیم بھائی، میں نے آپ کا نام بھی لکھا ہے تحریر واسطے۔ اب آپ کی تحریر کا انتظار ہے جناب
جواب دیںحذف کریںایک چیز آپ بھول گئے اپنی تحریر میں، اگلے پانچ بلاگرز کا نام لکھیں جنہوں نے بچپن کے پہلے روزے کے بارے میں بلاگ پوسٹ لکھنی ہے۔ اس پوسٹ کے آخر میں اُن کے نام تحریر فرمائیں اور اُن کو فیس بک پر ٹیگ بھی کردیجئے۔
جواب دیںحذف کریںایک زبردست سلسلہ چل نکلا ہے اور ابھی رمضان رفیق صاحب نے مجھے بھی ٹیگ کردیا تو کچھ لکھنا ہی پڑے گا
جواب دیںحذف کریںایک زبردست سلسلہ چل نکلا ہے اور ابھی رمضان رفیق صاحب نے مجھے بھی ٹیگ کردیا تو کچھ لکھنا ہی پڑے گا، ویسے مزا آرہا ہے پڑھ کے
جواب دیںحذف کریںعمدہ ۔۔۔۔ شاندار نجیب بھائی۔۔۔
جواب دیںحذف کریںمن الظلمات الی النور ، ، ، سبحان اللہ
جواب دیںحذف کریںآپ کے تبصرے کا بے حد شکریہ
جواب دیںحذف کریںسر جی پھر ہوجائے آپ کی طرف سے بھی ایک بچپن کا روزہ افطار
جواب دیںحذف کریںشکریہ سلیم بھائی جی
جواب دیںحذف کریںشکریہ بہن جی
جواب دیںحذف کریںماشااللہ آپ تو پھر بہت خوش قسمت ہیں ۔۔۔ اللہ ہمیشہ توفیق دے آمین
جواب دیںحذف کریںآمین
جواب دیںحذف کریںجی میں دیکھتا ہوں
جواب دیںحذف کریںجی محترم ضرور لکھئے تاکہ ہم بھی اور مزے مزے کی تحریریں پڑھ سکیں
جواب دیںحذف کریںنین بھرا جی آپ کا بے حد شکریہ
جواب دیںحذف کریںمحترم ۔۔۔ جزاک اللہ
جواب دیںحذف کریںماشااللہ
جواب دیںحذف کریںدلچسپ - تبدیلی
ختم رمضان تک یہ سلسلہ یونہی چلتا رہے تو کیا ہی اچھا ہو...
فاطمہ خان
فتح پور
جناب شیخو صاحب
جواب دیںحذف کریںسلام مسنون
مجھے ڈاکٹر راجہ افتقار صاحب کے "پہلے روزہ" کے مضمون پر تبصرہ بھیجنا ہے جو ان کے بلاگ پر پوسٹ نہیں ہو رہا ہے. آپ ڈاکٹر صاحب کی ای میل آئ.ڈی حاصل کرکے مجھے میرے ایمیل ایڈریس پر بھیجیے گا مہربانی ہوگی. تاکہ اپنے کومنٹس بھیجوں.
ڈاکٹر صاحب کی web version میں ایمیل آئ.ڈی Clear نہیں ہے ایک یا دو لفظ Missing ہیں.
جب میں "گمنام" کو کلک کرکے اپنی کمنٹس، کمنٹس باکس میں "واٹس ایپ" سے کاپی کرتی ہوں..
کچھ دیر Process ہونے تک میرا مسیج دکھائی دے گا پھر اپنے آپ غائب ہوجائے گا. دوبارہ اور تبارہ میں نے بھیجنے کی کوشش کی ہر بار وہی پرابلم آرہی ہے...
شکریہ
فاطمہ خان
فتح پور
Correction k bad do bara bhej rahi hun pichla mazmun GARBLED ho gaya tha.
جواب دیںحذف کریںجناب شیخو صاحب
سلام مسنون
مجھے ڈاکٹر راجہ افتقار صاحب کے "پہلے روزہ" کے مضمون پر تبصرہ بھیجنا ہے جو ان کے بلاگ پر پوسٹ نہیں ہو رہا ہے. آپ ڈاکٹر صاحب کی ای میل آئ.ڈی حاصل کرکے مجھے میرے ایمیل ایڈریس پر بھیجیے گا مہربانی ہوگی. تاکہ اپنے کومنٹس بھیجوں.
ڈاکٹر صاحب کی
web version
میں ایمیل آئ.ڈی صاف نہیں ہے لکھی ایک یا دو لفظ
Missing
ہیں.
جب میں "گمنام" کو کلک کرکے اپنی کمنٹس، کمنٹس باکس میں "واٹس ایپ" سے کاپی کرتی ہوں..
کچھ دیر
Process
ہونے تک میرا مسیج دکھائی دے گا پھر اپنے آپ غائب ہوجائے گا. دوبارہ اور تبارہ میں نے بھیجنے کی کوشش کی ہر بار وہی پرابلم آرہی ہے...
شکریہ
فاطمہ خان
فتح پور
بدلتا ہے رنگ آسماں کیسے کیسے ۔۔۔۔ آپ کی سچائی پر مبنی خوبصورت کہانی پڑھ کر ہنسی بھی آئی اور معا اپنے اندر احساس نے کچوکے لگایا ۔۔۔۔۔ واقعی دل سے جو بات نکلتی ہے ثر رکھتی ہے ۔۔۔۔ آپ کے سچ نے کہانی کو اور بھی دوبالا کر دیا ۔۔۔۔ اللہ آپ کو صحت و عافیت سے نوازے ۔
جواب دیںحذف کریںآپ کی تحریر بھی آپ ہی کی طرح سادگی اور خلوص و سچائی لئے ہوئے ہے اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ
جواب دیںحذف کریں[…] تحریر: روزہ خور کا پہلا روزہ […]
جواب دیںحذف کریںسچی سیدھی اور کھری بچپن کی یادیں
جواب دیںحذف کریںخود شناسی ہی سب سے بڑی نعمت ہے اور جب اللہ انسان کو احساس کی دولت عطا کردے تو وہی مقامِ شکر ہے ۔سدا خوش رہیں